Justuju Tv جستجو ٹی وی


WELCOME TO THE SAFE NEIGHBOURHOOD

Saturday, September 6, 2008

Committee Office and Guard House Erected محلہ کمیٹی کا دفتر اور گارڈ ہائوس



ڈیئر محلہ دار، سلام

آپ سب کو مبارک ہو۔ اگرچہ گارڈ 10 جولائی 2008 سے گلی میں موجود تھا، ہمیں اس کی رہائش اور آرام کی جگہ، اور محلہ کمیٹی کے دفتر کی جگہ درکار تھی۔ چنانچہ اس کا انتظام اللہ کے فضل و کرم سے ہوگیا ہے۔

یہ دل کش رنگوں والا لکڑی کا کیبن گزشتہ 10  روز سے ہماری گلی کے ایک کونہ پر موجود ہے۔ یہ جنوبی سمت ہے۔ اس کا پہلا ڈیزائن اور رنگوں کی اسکیم جناب ہاشم صاحب نے تیار کی، اور اس کے لیے جگہ جناب جمیل صاحب اور ان کے اہل خاندان نے اپنے کونہ کے گھر کے باہر فراہم کی۔ اس کو حاصل کرنے میں جناب زاہد صاحب نے تعاون کیا، اور اس کو حاصل کرنے اور رنگ و روغن کروانے کی مکمل نگہداشت جناب اقبال قریشی صاحب نے ازحد تن دہی سے کی۔ اس کیبن کے آنے سے پہلے ہمارا گارڈ جناب ولی اللہ صاحب کی فراہم کردہ ایک جگہ پر پیسفک ویو فلیٹس میں جاکر سویا کرتا تھا۔ چنانچہ سب محلہ دار ان کا بھی بہت شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اس کیبن میں بجلی کی سپلائی کے لیے خاصی سوچ بچار کے بعد اخلاقی اور قانونی راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اب جناب ناصر قریشی اور جناب اقبال قریشی صاحبان کے گھر سے تار کی تنصیب کی جائے گی، اور اس کے عوض انہیں پانچ سو روپیے ماہانہ "مددگار محلہ کمیٹی" کے فنڈ سے ادائیگی کی جائے گی۔

اس کیبن کی تنصیب کے فوری بعد ہی محلہ کے ملازمین نے اس میں غیر معمولی دل چسپی لینا شروع کردی، اور اس میں اپنا فضول وقت گزارنے کی کوششیں کرنے لگے۔ ہمارا گارڈ مروت میں ان پر سختی کرنے سے قاصر رہا۔ چنانچہ اس ضمن میں کچھ دخل اندازی ہمیں بھی کرنا پڑی، اور محلہ میں فضول پھرنے والے ملازمین کو تنبیہہ کردی گئی کہ وہ اس کیبن سے دور رہیں۔ اگر آپ بھی کسی غیر متعلقہ شخص کو اس میں موجود دیکھین تو فوراً اسے نکال باہر کریں۔ یہ محلہ کی حفاظت کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس کے علاوہ یہ ملازمین اپنے فالتو وقت میں ہمارے گارڈ کو باتوں میں لگا کر اس کی توجہ اصل کام سے ہٹادیتے ہیں، اور اس سے باتیں کرکے دیگر حال احوال بھی ناجائز طور پر پوچھتے رہتے ہیں۔ اس رجحان کو ختم کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

بد قسمتی سے یہ دیکھا گیا ہے کہ محلہ میں موجود مختلف گھریلو ملازمین ہمارے گارڈ سے دوستی پڑھاتے اور اس سے سن گن لینے میں مصروف رہتے ہیں۔ یہاں تک کہ اگر ہم گارڈ سے کچھ بات چیت کرتے نظر آجائین تو اس سے فوری پوچھ گچھ کی جاتی ہے کہ صاحب کیا کہہ رہے تھے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہمارے گارڈ کو اس معاملہ میں سخت تربیت کی ضرورت ہے۔ فی الحال وہ ان سے نمٹنے سے قاصر رہتا ہے، اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ وہ ان لوگوں کا غیر ضروری طور پر احسان مند رہنے لگا ہے، کیونکہ ان کے آجروں کے گھروں سے اسے کھانا، اور دیگر سہولیات فراہم ہوتی ہیں۔ چنانچہ ہمارا معصوم گارڈ ان لوگوں کوبھی وہ وقعت دینے لگا ہے، جس سے اسے گریز کرنا لازمی ہے۔

واضح رہے کہ ہمارا گارڈ عید کے موقع پر ایک ہفتہ کی چھٹیاں کرے گا، اور آپ کو اپنی حفاظت کے اقدامات خود کرنے ہوں گے۔ دوسری جانب اس گارڈ کی موجودگی میں آپ لاپرواہ نہ ہوجائیں، کیونکہ کسی بھی شخص کے پرامن طریقہ سے کسی بھی گھر میں داخل ہونے پریہ خدشہ ہے کہ اس گارڈ کو کچھ بھی سمجھ میں نہ آئے گا۔  اللہ ہمیں اپنی حفاظت میں رکھے۔

وہ مکانات ہیں جو گزشتہ تقریباً 60  روز سے گارڈ کو ناشتہ، لنچ، اور ڈنر فراہم کرتے رہے ہیں۔  B-97, B-95, B33

اب دیگر اہل خانہ کو بھی اس سلسلہ میں اپنی، اپنی ذمہ داری پوری کرنا چاہیے، اور اب وہ اس کے لیے رضاکارانہ طور پر اپنی خدمات پیش کریں۔

اہل محلہ سے یہ بھی درخواست ہے کہ وہ اپنے مرکزی دروازوں کی روشنیاں جہاں تک ممکن ہو بعد مغرب جلائے رکھیں۔ اور اگر ممکن ہو تو کم از کم ایک بلب اپنے جنریٹر یا یو پی ایس سے منسلک کردیں، تاکہ گلی روشن رہے۔

شکریہ۔


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click: More Justuju Projects